Thursday, May 26, 2016

یہ حدیث تقلید کا زبردست رد کیا ہے موقلید کو غور کرنا چاہیے


یہ حدیث تقلید کا زبردست رد کیا ہے موقلید کو غور کرنا چاہیے

&&&&&&&&&&&&&&&&&&&&&&&

لکڑی جمع کرو اور اس سے آگ جلاؤ اور اس میں کود پڑو


ahih Bukhari Hadees # 7145

حدثنا عمر بن حفص بن غياث ،‏‏‏‏ حدثنا أبي ،‏‏‏‏ حدثنا الأعمش ،‏‏‏‏ حدثنا سعد بن عبيدة ،‏‏‏‏ عن أبي عبد الرحمن ،‏‏‏‏ عن علي ـ رضى الله عنه ـ قال بعث النبي صلى الله عليه وسلم سرية ،‏‏‏‏ وأمر عليهم رجلا من الأنصار وأمرهم أن يطيعوه ،‏‏‏‏ فغضب عليهم وقال أليس قد أمر النبي صلى الله عليه وسلم أن تطيعوني قالوا بلى‏.‏ قال عزمت عليكم لما جمعتم حطبا وأوقدتم نارا ،‏‏‏‏ ثم دخلتم فيها ،‏‏‏‏ فجمعوا حطبا فأوقدوا ،‏‏‏‏ فلما هموا بالدخول فقام ينظر بعضهم إلى بعض ،‏‏‏‏ قال بعضهم إنما تبعنا النبي صلى الله عليه وسلم فرارا من النار ،‏‏‏‏ أفندخلها ،‏‏‏‏ فبينما هم كذلك إذ خمدت النار ،‏‏‏‏ وسكن غضبه ،‏‏‏‏ فذكر للنبي صلى الله عليه وسلم فقال ‏  ‏ لو دخلوها ما خرجوا منها أبدا ،‏‏‏‏ إنما الطاعة في المعروف ‏  ‏‏.‏

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دستہ بھیجا اور اس پر انصار کے ایک شخص کو امیر بنایا اور لوگوں کو حکم دیا کہ ان کی اطاعت کریں۔ پھر امیر فوج کے لوگوں پر غصہ ہوئے اور کہا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں میری اطاعت کا حکم نہیں دیا ہے؟ لوگوں نے کہا کہ ضرور دیا ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ میں تمہیں حکم دیتا ہوں کہ لکڑی جمع کرو اور اس سے آگ جلاؤ اور اس میں کود پڑو۔ لوگوں نے لکڑی جمع کی اور آگ جلائی، جب کودنا چاہا تو ایک دوسرے کو لوگ دیکھنے لگے اور ان میں سے بعض نے کہا کہ ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری آگ سے بچنے کے لیے کی تھی، کیا پھر ہم اس میں خود ہی داخل ہو جائیں۔ اسی دوران میں آگ ٹھنڈی ہو گئی اور امیر کا غصہ بھی جاتا رہا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر یہ لوگ اس میں کود پڑتے تو پھر اس میں سے نہ نکل سکتے۔ اطاعت صرف اچھی باتوں میں ہے۔

No comments:

Post a Comment