شرک سے ڈرنے کا بیان: -
--------------------------
سُوۡرَةالنِّسَاء
إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَغۡفِرُ أَن يُشۡرَكَ بِهِۦ وَيَغۡفِرُ مَا دُونَ ذَٲلِكَ لِمَن يَشَآءُۚ وَمَن يُشۡرِكۡ بِٱللَّهِ فَقَدِ ٱفۡتَرَىٰٓ إِثۡمًا عَظِيمًا (٤٨)۔
“بے شک اللہ اس (گناہ) کو نہیں بخشے گا کہ (کسی کو) اس کا شریک بنایا جائے اور اس کے سوا جس گناہ کو چاہے معاف کر دے گا“۔
حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی دعا۔۔
وَٱجۡنُبۡنِى وَبَنِىَّ أَن نَّعۡبُدَ ٱلۡأَصۡنَامَ (٣٥)۔
“اور (ائے میرے ربّ!) مجھے اور میری اولاد کو بتوں کی عبادت سے بچانا“۔
حدیث شریف میں ہے۔۔
مجھے تمہارے بارے میں سب سے زیادہ ڈر “شرک اصغر“ کا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا گیا “شرک اصغر“ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا “ریاکاری“۔ (مسند احمد)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا۔۔۔“جس شخص کو اس حال میں موت آئے کہ وہ اللہ تعالٰی کے ساتھ کسی دوسرے (شریک) کو پکارتا ہو تو وہ جہنم رسید ہوگا۔“ (صحیح بخاری)
حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا۔۔۔
“جو کوئی اس حال میں اللہ تعالٰی سے ملاقات کرے کہ وہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتا ہو تو وہ جنت میں جائے گا۔ اور جو اس حال میں اللہ تعالٰی سے ملے کہ وہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتا ہو تو وہ جہنم رسید ہو گا۔“(صحیح مسلم)
۔۔۔۔مسائل۔۔۔۔
1: شرک سے ڈرنا چاہئے۔
2: “ریاکاری“ بھی شرک کی ایک قسم ہے۔
3: “ریاکاری“ “شرک اصغر“ ہے۔
4: نیک لوگوں پر باقی گناہوں کی نسبت “ریاکاری“ کا زیادہ خطرہ ہے۔
5: جنت اور جہنم (انسان کے) قریب ہیں۔
6: ایک ہی حدیث میں جنت اور جہنم کے قریب ہونے کو اکٹھا ذکر کیا گیا ہے۔
7: مرتے وقت شرک نہ کرنے والا شخص جنت میں جائے گا اور جسے شرک کرتے ہوئے موت آئی وہ جہنم رسید ہوگا، اگرچہ وہ بہت بڑا عابد و زاہد کیوں نہ ہو۔
8: حضرت ابراہیم خلیل علیہ السلام کا اللہ تعالٰی سے اپنے اور اپنی اولاد کے لئے بتوں کی عبادت سے محفوظ رہنے کی دعا کرنا، ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔
9: حضرت ابراہیم علیہ السلام نے “رَبِّ إِنَّہُنَّ أَضۡلَلۡنَ كَثِيرً۬ا مِّنَ ٱلنَّاسِۖ“ (ابراہیم، 36)۔۔۔
((یعنی) ائے میرے پروردگار! ان بتوں نے نہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیا ہے) کہہ کر اکثریت کی حالت سے عبرت حاصل کی ہے کہ (ائے میرے پروردگار! مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے بچانا)۔
10: امام بخاری رحمہ اللہ تعالٰی کے بیان کے مطابق ان آیات و احادیث میں کلمہ “لا الہ الا اللہ“ کی تفسیر ہے۔
11: اس باب میں شرک سے محفوظ رہنے والوں کی فضیلت بھی ثابت ہوتی ہے۔ (کتاب التوحید)
No comments:
Post a Comment