کیا صرف کسی کو سجدہ کرنا ہی شرک ہے؟
======================
آج کل مسلمان کئی گروہوں میں بٹے ہوئے ہیں ۔ کچھ مسلمان ایسے ہیں جو سِرے سے اپنے دین کے بارے میں سوچتے ہی نہیں اور انہوں نے اپنے دین کو اپنے علماء کے سپرد کر رکھا ہےکہ جو وہ کہیں گے ہم وہی حکم بجا لائیں گے۔ بلاشبہ ہر مسلمان کو علماء کی ضرورت رہی ہے اور مخلص علماء کے بغیر مسلمانوں کے لئے سیدھے رستے پر چلنا تو دور ، سیدھا رستہ ڈھونڈنا ہی درکنار ہو جائے۔ لیکن اس بات کی آڑ میں کسی عالم یا مولوی کو معبود بنا لینا، پرلے درجے کی کم عقلی اور دینِ اسلام کا فہم نہ ہو نےکا ثبوت ہے۔اللہ تعالی کا فرمان ہے :
اِتَخَذُوْا اَحْبَارَھُمْ وَرُھْبَانَھُمْ اَرْبَاباً مِّنْ دُوْنِ اللّہِ
انہوں نے اپنے علماء اور درویشوں کو اللہ کے سوا اپنا رب بنا لیا ہے۔ (التوبۃ:۳۱)۔
صحیح حدیث میں مروی ہے کہ رسُول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عدی بن حاتم الطائی کے سامنے جب یہ آیت تلاوت فرمائی تو سیدنا عدی رضی اللہ عنہ نے کہا:
(ترجمہ) ’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم ان کی عبادت تو نہیں کیا کرتے تھے‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ بتائو اللہ کی حرام کردہ چیزوں کو اگر وہ حلال کہہ دیتے تو تم اس کو حلال سمجھتے تھے اور اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ اشیاء کو اگر حرام کہہ دیتے تو تم اس کو حرام سمجھتے تھے یانہیں؟ سیدنا عدیرضی اللہ عنہ بولے: ہاں ہم ایسا ہی کیا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہی تو ان کی ’’عبادت‘‘ ہے۔(ترمذی، مسند احمد)۔
لہٰذا عبادت صرف سجدے کرنے کا نام نہیں ہے۔ اور کسی کو معبود بنا لینے کی یہ دلیل رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹھکرا دی کہ ہم کسی کو سجدہ نہیں کرتے بلکہ ہر قسم کی عبادت میں اللہ کو تن تنہا تسلیم کرنا مومنوں کا شیوہ ہے۔مثال کے طور پردعا بھی عبادت ہے۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:الدعاء ھو العبادۃ ۔
"بے شک دعا ہی عبادت ہے۔" (احمد، نسائی ، ابن ماجہ ،ابو داؤد، ترمذی) ترمذی اور ابن حبان نے اسے صحیح کہا۔
اب اگر ہم دعا میں بھی اللہ کے سوا کسی اور کے ناموں کا سہارا لیں تو ہمیں سمجھ جانا چاہئیے کہ وہ وقت آ پہنچا ہے جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:
«لا تقوم الساعة حتى تلحق قبائل من أمتي بالمشرکین وحتى تعبد قبائل من أمتي بالأوثان»
''قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک میری اُمّت کے قبائل مشرکین سے نہ مل جائیں اور یہاں تک کہ میری اُمت کے قبائل بتوں کی عبادت نہ کریں۔''(ابوداؤد کتاب الفتن)
مشرکین کے ساتھ ملنا ان کی پیروی کرنا ہی تو ہے۔
گویا غیراللہ کو سجدہ کرنا ہی شرک نہیں ہے بلکہ غیراللہ کو پکارنا، انہیں مشکل کشا سمجھنا، ان کی نذر ماننا، ان کے لئے قربانی پیش کرنا، ان پر بھروسہ کرنا، ان سے اللہ کی ط�
No comments:
Post a Comment