Ye MSG poore HINDUSTAAN ki masaajid cametiyo'n tak ponhcaakar kar
Unko aakhirat ki pakar se pachwaaiye
👈🏻 جو قوم اپنے علماء کا خون چوسے وه کیسےرحمت خداوندی کی مستحق ہوسکتی ہے 👉
ایک مسجد میں جاناہوا
ماشاءاللہ ہرطرف تعمیری کام چل رہاتها
کہیں سنگ مرمر بچهایاجارہاتها کہیں ٹائلیں لگائ جارہی تهیں
کہیں بجلی فٹنگ
کہیں ریپیرنگ وغیره وغیره
معلوم کرنےپر پتہ چلا کہ تقریبا 20 لاکه روپے لگ چکے ہیں اور اندازه کے مطابق اتنے ہی اور لگ جائیں گے
تعجب اس کام پر نہیں ہورہاتها
بلکہ
تعجب کی اصل وجہ یہ تهی
کہ مسجد بنی بنائ پہلے ہی سے موجود تهی
بس نمازیوں کی سہولت
اور اس سے بهی زیاده
خوش نمائ کےجزبہ سے یہ کام کیاجارہاتها
اگلے ہی لمحہ
امام مسجد سے ملاقات ہوئ میں نے ان سے ان کی تنخواه معلوم کی
اس امیدپر کہ ایسی جگہ 20 ہزارسےکم تنخواه کیاہوگی
جس مسجد میں 50 لاکه روپیہ خوشنمائ کےلئے لگایاجاسکتاہو
تو
وہاں اتنی تنخواه کوئ مشکل نہیں
لیکن
میری حیرت کی انتہا نہ رہی اس وقت جب امام صاحب نے جواب میں 5000 پانچ ہزار تنخواه بتلائ
اور ستم بالائے ستم
وه بهی وقت پر نہیں ملتی
میں اس سوچ میں پڑگیا
کہ
سن 2016 میں اتنے کا تو متولی کےگهر دوده ہی آجاتاہوگا
اور
ایک امام کی ضروریات
گهی
تیل
آٹا
سبزی
گوشت
بجلی بل
پانی بل
بچوں کی اسکول فیس
گیس سلینڈر
چائے ناشتہ
دوا وغیره
مہمان وغیره
سفر وغیره کے اخراجات
لتے کپڑے
سردی گرمی کی ضروریات
وغیره وغیره
ان سب کا موں کےلئے پانچ ہزار
اناللہ وانا الیہ راجعون
انتہائ افسوس کے ساته سارے جزبات کو دل میں مسوس کر واپس ہوا
پهر اپنے ایک اہم مشفق باخدا عالم دین مفتی صاحب کے سامنے اس کا تذکره کیا
سنکر ان کی آنکهوں میں آنسو آگئے
اور
فرمانے لگے
کہ
" آج مسلمانوں پر جوحالات آرہے ہیں یہ علماء کے خون چوسنے کی ہی وجہ سے آرہےہیں "
حضور علیہ السلام نے حجراسود کوخطاب کرکے ارشاد فرمایاتها
کہ تجه سے زیاده عزت والا ایک مسلمان ہے
تو جب ایک مسلمان حجر اسود سے افضل ہے تو عالم دین یقینا بدرجہا افضل ہے
لہذا مسجد سے افضل مسجد کا امام ہے
اب اگر ممبران مسجد کمیٹی اور متولی حضرات
ائمہ مساجد کو کمتر اور مسجدوں کو ان سے افضل سمجه رہے ہیں
تو
ان کو جاہل اجہل ناہنجار نابکار بےوقوف بےدین متکبر نالائق کہدیاجائے تو کوئ غلط بات نہیں
( یهدیهم اللہ ویصلح بالهم )
میرا بارہا کا تجربہ ہے
کہ
جب بهی مسجد کمیٹی کے پاس کچه بیلنس بڑه جاتاہے
تو
ان کی سوچ و فکر......
بس یہی ہوتی ہے کہ کس طرح اس پیسے کو
پیشاب خانہ
بیت الخلاء
اینٹ گارا مٹی میں
کس طرح لگا دیاجائے
چاہے ان کو کوئ چیز بنی بنائ توڑ کر ہی کیوں نہ بنانی پڑے
مگر ان کے ذہن میں یہ نہیں آتا
کہ
امام یا موذن یا مدرس کی تنخواهوں میں اضافہ کردیاجائے
یا ان کی کسی ضرورت پر خرچ کردیاجائے
یا مکتب میں اساتذه کا اضافہ کردیائے
حرف غلط کی طرح بهی دماغ میں ایسی باتیں نہیں آتیں
ہندوستان کی مساجد کے ہزاروں ائمہ کرایہ کے مکانوں میں یا مسجد کے ایک حجره میں رہ کر زندگی گذارکر دنیاسے رخصت ہوگئے
مگر
ان فرعون صفت ممبران مساجدکو ذرا بهی رحم نہیں آیا
اور خوف خدا سے عاری ہوکر
امت کے لاکهوں کڑوڑوں روپے غیرضروری تعمیر میں لگادیئے
ایسےبدقماش ممبران مساجد کو دهیان رکهنا چاہیئے
کہ
حساب و کتاب کا دن اور اعمال تولنے والی ترازو ان کے لئے بهی
Duaa for Ansar Alam
No comments:
Post a Comment