خواتین کا پردہ نہ کرنا
============
سوال : عورتیں اکثر یہ کتہی ہیں کہ میں شرعی پردہ نہیں کروں گی ، جب انہیں قرآن و حدیث کا حکم سنایا جاتا ہے تو کہتی ہیں کہ وہ تو ٹھیک ہے پر میں پردہ نہیں کرتی ۔ سوال یہ ہے کہ اس قسم کی لڑکیوں کے بارے میں آپ کیا نصیحت کرتے ہیں ؟
سائلہ : مسلم خاتون ہندوستان
الجواب بعون اللہ الوھاب
اسلام میں پردہ کی بڑی اہمیت ہے ، قرآن و حدیث میں اس سے متعلق بے شمار نصوص ہیں ۔ سمجھدار کے لئے سورہ نور کی ایک ہی آیت کافی ہے ۔
وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاء بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاء بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُوْلِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَى عَوْرَاتِ النِّسَاء وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَا الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (النور:31)۔
اس آیت میں اللہ تعالی نے عورتوں کو مندرجہ ذیل باتوں کا حکم دیا:
(1)يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ: نگاہیں نیچی رکھیں۔
(2)وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ :شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔
(3)وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا:اور اپنی زینت کو ﻇاہر نہ کریں، سوائے اس کے جو ﻇاہر ہے۔
(4)وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ:اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں۔
(5)وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا۔۔۔۔: بناؤسنگھار کو نا محرموں پر ظاہرنہ کریں۔
(6)وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ:اور اس طرح زور زور سے پاؤں مار کر نہ چلیں کہ ان کی پوشیده زینت معلوم ہوجائے۔
مسلم خاتون کو اس آیت کی جیتی جاگتی تصویر ہونی چاہئے ، اسلام نے عورت کے حقوق کی بحالی کے ساتھ اس کی عفت و عصمت کے لئے ایسی تعلیم دی ہے کہ عورت سے گناہ تو کیا اس کی طرف کوئی لچا لپھنگا مائل تک نہیں ہوسکتا۔
مگرافسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج مردوں کی ہوڑ میں عورتیں بھی شانہ بشانہ ہیں بلکہ عورتوں کی وجہ سے مردوں کا اکثر کام چوپٹ ہوگیا ہے ، انہیں روزگار ملنا مشکل ہوگیا۔ جہاں بھی دیکھیں عورت ہی عورت ۔ ایک ادنی سے ادارے میں مرد کم اور عورت کی تعداد زیادہ ہوتی ہے ۔ تجارت کو چمکانے ، خرید و �
No comments:
Post a Comment