Monday, May 30, 2016

تراویح آٹھ رکعت

 تراویح آٹھ رکعت
===================
سے زیادہ سنتِ رسولﷺ سے ثابت نہیں
عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا کَيْفَ کَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَقَالَتْ مَا کَانَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَی إِحْدَی عَشْرَةَ رَکْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا(متفق علیہ صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1887)
ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے (ابوسلمہ) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز رمضان میں کیسی تھی۔ انہوں نے جواب دیا کہ رمضان میں اور اس کے علاوہ دونوں میں گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہ بڑھتے تھے۔ چار رکعتیں پڑھتے تھے۔ ان کے طول و حسن کو نہ پوچھو۔ پھر چار رکعتیں پڑھتے جن کے طول و حسن کا کیا کہنا۔ پھر تین رکعتیں پڑھتے تھے۔
جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم لوگوں کو رمضان میں کے مہینے میں (تراویح ) آٹھ نماز پڑھائی اِس کے بعد وتر پڑھا دوسرے روز جب رات ہوئی تو ہم لوگ پھر مسجد میں جمع ہوگئے امید کہ آپ نکلیں گے اور نماز پڑھائیں گے مگر آپ نہ نکلے ہم صبح تک مسجد میں رہ گئے پھر ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور یہ بات بیان کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ مجھے خطرہ ہو ا کہ کہیں یہ نماز تم لوگوں پر فرض نہ ہوجائے (اس لئے میں گھر سے نہیں نکلا) (ابنِ حبان ،ابنِ خزیمہ،طبرانی فی الصغیر،محمد بن نصر مروزی فی قیام اللیل ص ۹۰)
ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا اے اللہ کے رسو ل ﷺ رات کو میں نے ایک کام کیا (یہ رمضان کے مہینے کا واقعہ ہے) رسول اللہ ﷺ نے پوچھا کیا بات ہے ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ نے کہا میرے گھر کی عورتوں نے کہا کہ ہم عورتوں کو قرآن یاد نہیں ،لہذا تراویح کی نماز آپ (ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ )گھر ہی پڑھئیے ہم عورتیں بھی آپ (ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ)کے پیچھے پڑھ لیں گی چنانچہ میں نے ان کو آٹھ رکعتیں اور وتر کی نماز پڑھادی آپ خاموش رہ گئے اور ایسا معلوم ہوا کہ آپ نے ان کو پسند فرمایا(ابو یعلی ،طبرانی ،محمد بن نصر مروزی فی قیام اللیل،ہیثمی فی مجمع الزوائد)
نبی ﷺکی صحیح مرفوع غیر متکلم فیہ حدیثوں سے صرف آٹھ رکعت تراویح ثابت ہے بیس یا اس سے زیادہ سنتِ رسول سے ثابت نہیں ہے۔
جن تین راتوں میں نبی ﷺ نے با جماعت نمازِ تراویح پڑھائی تھی اس سلسلہ میں علامہ ابنِ حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری شرح بخ�

No comments:

Post a Comment