Friday, July 29, 2016

سب سے پہلے یہ جان لیں کہ حقوق العباد سے متعلق سب سے پہلے خون ناحق کے متعلق سوال ہوگا

سب سے پہلے یہ جان لیں کہ حقوق العباد سے متعلق سب سے پہلے خون ناحق کے متعلق سوال ہوگا

@@@@@@@@@@@@@@@@@

جیساکہ بخاری کی روایت ہے ۔
عن عَبْدَ اللَّهِ بن مسعود رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ مَا يُقْضَى بَيْنَ النَّاسِ بِالدِّمَاءِ (6533)
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن سب سے پہلے لوگوں کے درمیان خون ناحق کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا.
اور حقوق اللہ میں سے سب سے پہلے نماز کے متعلق سوال ہوگا۔ متعدد احادیث اس پہ دلالت کرتی ہیں  مثلا
عن أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : إِنَّ أَوَّلَ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ عَمَلِهِ صَلَاتُهُ فَإِنْ صَلُحَتْ فَقَدْ أَفْلَحَ وَأَنْجَحَ وَإِنْ فَسَدَتْ فَقَدْ خَابَ وَخَسِرَ ، فَإِنْ انْتَقَصَ مِنْ فَرِيضَتِهِ شَيْءٌ قَالَ الرَّبُّ عَزَّ وَجَلَّ : انْظُرُوا هَلْ لِعَبْدِي مِنْ تَطَوُّعٍ فَيُكَمَّلَ بِهَا مَا انْتَقَصَ مِنْ الْفَرِيضَةِ ؟ ثُمَّ يَكُونُ سَائِرُ عَمَلِهِ عَلَى ذَلِكَ (صحيح الترمذي:413)
ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کہتے ہوئے سنا : قیامت کے دن سب سے پہلے انسانی اعمال میں سے نماز کا حساب ہوگا،اگر وہ صحیح ہوئی تو اسے کامیاب وکامران قراردیا جائے گا اور اگر اس کامعاملہ خراب ہواتو انسان خسارے میں رہے گا۔اگر اس فریضہ میں کچھ کوتاہی ہوئی تو سنن و نوافل سے اس کی تلافی کردی جائے گی۔ اسی طرح دیگر اعمال کا محاسبہ ہوگا۔
اب اس کے بعد یہ سمجھیں کہ کسی بھی عمل کی قبولیت کے لئے تین شرائط ہیں :
(1)نیت کا خالص ہونا:دلیل
 إنما الأعمال بالنيّات" (صحیح بخاری، کتاب الایمان)
ترجمہ : نبی ﷺنے فرمایا : "بے شک اعمال کا دارو مدار نیت پر ہے "
2- عقیدہ توحید ہونا:دليل
اللہ تعالی کا فرمان: : وَلَوْ أَشْرَكُوا لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ (الانعام: ٨٨ )
ترجمہ : ہم شرک کرنے والے کے تمام اعمال برباد کر دیں گے .
3- عمل کا سنت کے مطابق ہونا :دلیل
من عمل عملا لیس علیہ امرنا فہورد(صحیح بخاری:7962 )
ترجمہ : وہ عمل جس پر میرا حکم نہیں ، مردود ہے.

جن لوگوں کا عمل ان صفات سے خالی ہوگا ان کا عمل اللہ کے یہاں قبول ہی نہیں ہوگا اور جن کا عمل اللہ کے یہاں مقبول ہی نہیں ان کا معاملہ سخت ہوگا۔
اللہ تعالی ہمارے حساب و کتاب آسان بنائے ۔ آمین

کتبہ
مقبول احمد سلفی

No comments:

Post a Comment