Monday, July 25, 2016

ایک ہزار میں سے نو سو ننانوے جہنم

ایک ہزار میں سے نو سو ننانوے جہنم

حدثني إسحاق بن نصر ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا أبو أسامة ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن الأعمش ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا أبو صالح ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي سعيد الخدري ـ رضى الله عنه ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ يقول الله تعالى يا آدم‏.‏ فيقول لبيك وسعديك والخير في يديك‏.‏ فيقول أخرج بعث النار‏.‏ قال وما بعث النار قال من كل ألف تسعمائة وتسعة وتسعين ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فعنده يشيب الصغير ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وتضع كل ذات حمل حملها ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وترى الناس سكارى ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وما هم بسكارى ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ولكن عذاب الله شديد ‏"‏‏.‏ قالوا يا رسول الله وأينا ذلك الواحد قال ‏"‏ أبشروا فإن منكم رجل ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ومن يأجوج ومأجوج ألف ‏"‏‏.‏ ثم قال ‏"‏ والذي نفسي بيده ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ إني أرجو أن تكونوا ربع أهل الجنة ‏"‏‏.‏ فكبرنا‏.‏ فقال ‏"‏ أرجو أن تكونوا ثلث أهل الجنة ‏"‏‏.‏ فكبرنا‏.‏ فقال ‏"‏ أرجو أن تكونوا نصف أهل الجنة ‏"‏‏.‏ فكبرنا‏.‏ فقال ‏"‏ ما أنتم في الناس إلا كالشعرة السوداء في جلد ثور أبيض ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أو كشعرة بيضاء في جلد ثور أسود ‏"‏‏.

مجھ سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابوصالح نے اور ان سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ( قیامت کے دن ) فرمائے گا ، اے آدم ! آدم علیہ السلام عرض کریں گے میں اطاعت کے لیے حاضر ہوں ، مستعد ہوں ، ساری بھلائیاں صرف تیرے ہی ہاتھ میں ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا ، جہنم میں جانے والوں کو ( لوگوں میں سے الگ ) نکال لو ۔ حضرت آدم علیہ السلام عرض کریں گے ۔ اے اللہ ! جہنمیوں کی تعداد کتنی ہے ؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ ہر ایک ہزار میں سے نو سو ننانوے ۔ اس وقت ( کی ہولناکی اور وحشت سے ) بچے بوڑھے ہو جائیں گے اور ہر حاملہ عورت اپنا حمل گرا دے گی ۔ اس وقت تم ( خوف و دہشت سے ) لوگوں کو مدہوشی کے عالم میں دیکھو گے ، حالانکہ وہ بیہوش نہ ہوں گے ۔ لیکن اللہ کا عذاب بڑا ہی سخت ہو گا ۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ ایک شخص ہم میں سے کون ہو گا ؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہیں بشارت ہو ، وہ ایک آدمی تم میں سے ہو گا اور ایک ہزار دوزخی یاجوج ماجوج کی قوم سے ہوں گے ۔ پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، مجھے امید ہے کہ تم ( امت مسلمہ ) تمام جنت والوں کے ایک تہائی ہو گے ۔ پھر ہم نے اللہ اکبر کہا تو آپ نے فرمایا کہ مجھے امید ہے کہ تم تمام جنت والوں کے آدھے ہو گے پھر ہم نے اللہ اکبر کہا ، پھر آپ نے فرمایا کہ ( محشر میں ) تم لوگ تمام انسانوں کے مقابلے میں اتنے ہو گے ج�

No comments:

Post a Comment