Thursday, July 28, 2016

قرآن میں تمام مسائل کا حل موجود ہے

قرآن میں تمام مسائل کا حل موجود ہے
===================
اسلام کے پہلے مصدر قرآن کریم میں زندگی میں پیدا ہونے والے تمام مسائل کا حل موجود ہے، اس میں زندگی میں پیش آنے والے سارے احکام اختصار کے ساتھ بیان کر دئیے گیے ہیں، قرآن میں خود کہا گیا ہے:
ما فرطنا في الكتاب من شيء (سورة الأنعام 38)
“ہم نے کتاب میں کوئی چیز نہیں چھوڑی ہے.”
لیکن قرآن میں زیادہ تر موضوعات پر جو رہنمائی ملتی ہے وہ مختصر ہے. ان سب کی تفصیلی وضاحت کی ذمہ داری اللہ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ڈالی. اللہ نے فرمایا:
وأنزلنا إليك الذكر لتبين للناس ما نزل إليهم (سورة النحل 44)
  ” اور اب یہ ذکر تم پر نازل کیا ہے تاکہ تم لوگوں کے سامنے اُس تعلیم کی تشریح و توضیح کرتے جاؤ جو اُن کے لیے اتاری گئی ہے، اور تاکہ لوگ (خود بھی) غور و فکر کریں “.
پھر آپ نے لوگوں کے سامنے قرآن کی جو تشریح کی وہ بھی اللہ کی طرف سے ہی تھی، اپنی طرف سے آپ نے اس میں کچھ نہیں ملایا، اسی لئے اللہ نے فرمایا:
وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ ﴿٣﴾ إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَىٰ  (سورة النجم 3، 4)
”  اور نہ وه اپنی خواہش سے کوئی بات کہتے ہیں (3) وه تو صرف وحی ہے جو اتاری جاتی ہے. “
اس کی تائید سنن ابوداود کی اس حدیث سے بھی ہوتی ہے جسے مقدام بن معدیکرب رضی اللہ عنہ  نے روایت کیا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
ألا إني أوتيت الكتاب ومثله معه (سنن أبي داؤد بحاشيته عون المعبود 4 / 328-329)
“مجھے کتاب دی گئی ہے اور اسی کی طرح اس کے ساتھ ایک اور چیز (حدیث) دی گئی ہے.”
واضح یہ ہوا کہ سنت یا حدیث بھی قرآن کی طرح ہے اور قرآن کے جیسے یہ بھی وحی ہے لیکن قرآن کا لفظ اور معنی دونوں اللہ کی جانب سے ہے جب کہ حدیث کا مفہوم اللہ کی جانب سے ہے اور اس کا لفظ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سےاور دونوں کو یکساں طور پر پہنچانے کا آپ کو حکم دیا گیا ہے.
امام ابن حزم رحمہ اللہ نے فرمایا “وحی کی دو قسمیں ہیں: ایک وہ وحی ہے جس کی تلاوت کی جاتی ہے جو معجزہ کے طور پر ظاہر ہوئی ہے اور وہ قرآن ہے جبکہ دوسری وحی جس کی تلاوت نہیں کی جاتی اور نہ ہی وہ معجزہ کے طور پر ظاہر ہوئی ہے وہ حدیث ہے جو قرآن کی طرح ہی مستند ہے. “(الإحکام فی اصول الأحكام لابن حزم 87)
پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سارے کام ان دونوں قسموں کی وحی کے مطابق ہوتے تھے. یہی وجہ ہے کہ اسلام کے اصل ماخذ قرآن کے بعد دوسرا ماخذ ‘حديث’ ہے. دونوں کو ملا کر مذہب اسلام کی مکمل تشریح اور اسلامی شریعت کی ساخت بنتی ہے.

No comments:

Post a Comment